انجیکشن ایجاد کرنے والا مسلمان سائنسدان ۔
انجکشن ٹیکہ سرنج ایجاد کرنے والا مسلم ساٸنسدان جس نے طب میڈیکل فیلڈ کی کایا پلٹ دی۔
ابو القاسم الزھراوی اندلس کے ایک مسلم طبیب تھے ان سے پہلے طب میں دوا کھانے کا طریقہ معروف تھا لیکن یہ پہلے طبیب تھے جس نے یہ تصور پیش کیا کہ اگر دوا براہ راست خون میں انجیکٹ کی جائے تو زیادہ 👇
جلدی اپنا اثر دکھاتی ہے ۔
چنانچہ انہوں نے سرنج ایجاد کر لیا،آپریشن کے کئی دیگر آلات بھی انہی کی ایجاد ہیں،ان کی کتاب "التصريف لمن عجز عن التأليف" طب پر ایک بہترین انسائیکلوپیڈیا اور آلات جراحی کی پہلی کتاب مانی جاتی ہے جو کہ 30 جلدوں پر مشتمل ہے
ابو القاسم خلف بن عباس الزہراوی👇
(ولادت: 936ء– وفات: 1013ء) اندلس سے تعلق رکھنے والے علم جراحت کے بانی، متعدد آلات جراحی کے موجد اور مشہور مسلم سائنس دان تھے۔ قرطبہ کے شمال مغرب میں امویوں کے بنائے گئے شہر الزہراء کی نسبت سے الزہراوی کہلاتے ہیں، یورپیوں نے انکا نام بہت ساری اشکال پر لاطینی زبان میں کندہ کیا ہے👇
وہ طبیب، جراح اور مصنف تھے، وہ عرب کے عظیم تر جراح اور طبیب مانے جاتے ہیں جن کی جراحی کا دورِ جدید بھی معترف ہے،
ان کا زمانہ اندلس میں چوتھی صدی ہجری (دسویں صدی عیسوی) ہے، ان کی زندگی جلیل القدر کارناموں سے بھرپور ہے جس کے نتیجے میں قیمتی آثار چھوڑے،
وہ عبد الرحمن سوم الناصر👇
کے طبیبِ خاص تھے، پھر ان کے بیٹے الحکم دوم المستنصر کے طبیبِ خاص ہوئے،
تاریخ میں ان کی زندگی کے حوالے سے بہت کم تفصیلات ملتی ہیں حتی کہ ہمیں ان کا سالِ پیدائش 936ء، ان کی وفات غالباً 404 ھ کو ہوئی۔
ان کی سب سے اچھی تصانیف میں ان کی کتاب “الزہراوی” ہے جبکہ ان کی سب سے بڑی
تصنیف “التصریف لمن عجز عن التالیف” ہے جو کئی زبانوں میں ترجمہ ہوکر کئی بار شائع ہوچکی ہے۔
الزہراوی صرف ماہر جراح ہی نہیں تھے بلکہ تجربہ کار طبیب بھی تھے، ان کی کتاب میں آنکھوں کے امراض، کان، حلق، دانت، مسوڑھے، زبان، عورتوں کے امراض، فنِ تولید، جبڑہ اور ہڈیوں کے ٹوٹنے پر تفصیلی
ابواب موجود ہیں۔
الزہراوی نے ناسور کے علاج کے لیے ایک آلہ دریافت کیا اور بہت سارے امراض کا استری سے علاج کیا، زہراوی وہ پہلے طبیب تھے جنہوں نے “ہیموفیلیا” نہ صرف دریافت کیا بلکہ اس کی تفصیل بھی لکھی۔
زہراوی کا یورپ میں بڑا عظیم اثر رہا، ان کی کتب کا یورپ کی بہت ساری زبانوں
میں ترجمہ کیا گیا اور یورپ کی طبی یونیورسٹیوں میں پڑھائی جاتی رہیں،
یورپ کے جراحوں نے ان سے خوب استفادہ کیا اور ان سے اقتباس بھی کیا، حتی کہ بعض اوقات بغیر حوالہ دیے ان کی دریافتیں اپنے نام منسوب کر لیں،
ان کی کتاب “الزہراوی” پندرہویں صدی عیسوی کے شروع سے لے کر اٹھارویں صدی👇
عیسوی کے اواخر تک یورپ کے اطباء کا واحد ریفرنس رہی۔ ان کے ایجاد کردہ آلات جراحی آج تک استعمال ہوتے ہیں۔
اس نے کیتھیریزیشن کے عمل کو ایجاد کیا ، اسے بیان کیا ، اور اس کے اپنے اوزار ایجاد کیے ،
اور اس نے ٹریچیوٹومی کے شعبے میں بہت سے مشکل آپریشن کیے ، اور اس بات کا اشارہ ملتا ہے👇
کہ ابن سینا اور الرازی جیسے ان سے پہلے بہت سے ڈاکٹر اس سے گریزاں تھے۔
یہ اس کی نا قابل یقین قابلیت کی وجہ سے ہے۔
نومولود بچوں میں بیرونی پیشاب کھولنے میں رکاوٹ کا علاج کرنے کے لئے ایک انتہائی درست مشین ایجاد کی۔ جس نے پیشاب کو گزرنے میں آسانی پیدا کرنے میں مدد فراہم کی۔
اس👇
نے سرجری کے لئے ڈور بنائے ، اور وہ انھیں آنتوں کی سرجری میں استعمال کرتا تھا ، کیوں کہ اس نے انہیں بلیوں کی آنت سے بنایا تھا۔
اس نے دواؤں کی گولیاں بنانے کے مقصد کے لئے خصوصی سانچوں کا استعمال کیا ، اور ایسا کرنے والا وہ پہلا ڈاکٹر تھا۔
دانت نکالنے کا طریقہ آہستہ سے کرنے کے 👇
ساتھ ساتھ نکالنے کے عمل کے دوران جبڑے کے فریکچر کی وجوہات کی بھی وضاحت کی۔
اس نے ایک خاص مشین ایجاد کی تھی جس کا مقصد مردہ جنین نکالنے کے لئے تھا ،
اور وہ پہلے ڈاکٹر بھی تھے جنھوں نے گریوا کو بڑھانے کے مقصد سے خصوصی مشینیں استعمال کیں۔
منقول
Comments
Post a Comment